pati

بلاگ ابھی تیاری کے مراحل میں ہے .بلاگ پر تشریف لانے کا شکریہ ،

اسلام


اسلام امن کا پیغام :
ہمیں بجا طور فخر ہے کہ ہم جس دین کے پیروکار ہیں وہ ایک کامل دین ہے۔ دین اسلام دوسرے مذاہب سے اس لحاظ سے یکسر مختلف اور منفرد ہے کہ یہ صرف چند عبادات اور نظریات کا مجموعہ نہیں، بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ دین اسلام  نظامہائے زندگی کے راہنما اصولوں کا مرجع اور حسن معاشرت  کا داعی ہے۔
اسلام امن و آشتی کا آفاقی دین ہے۔ سکون و سلامتی کا مذہب، عالمگیر اخوت  و بھائی چارہ، اور باہمی الفت و محبت کا علمبردار ہے۔ رنگ و نسل ، زبان و قوم کی تمام تر قیود سے بالا تر ایسا دین ہے جس نے سدا بہار ، روشن خیال ، پائندہ ادوار کی تعمیر کی یہاں تک کہ دوسرے ادیان و مذاہب کے پیروکار اپنی آئین سازی کی ترکیب میں اسلامی اسلامی نظریات کو جزوی طور پر اپنا کر خوش حالی کے متلاشی ہیں۔آج  کے سائنسی اور ترقی یافتہ دور کے تمام تقاضوں اور نت  نئی ضرورت کو پورا کرنے والا اور آنے والی نسلوں کے حقوق کے تحفظ اور عالمی امن کا ضامن  صرف اور صرف اسلام ہے۔
اس دین فطرت نے انسانیت  کو امن و آشتی کا ایسا ماحول دیا ہے کہ دنیا  کا کوئی دستور یا آئین معاشرے کی بہتری کیلئے خود اپنی رعایا کیلئے اس قدر مراعات دعویٰ نہیں کرسکتا جتنی مراعات اور  تحفظات اسلامی  نظام میں دوسرے مذہب کے پیروکاروں کے لئے رکھی گئی ہیں۔
وہ لوگ جو اسلام کے متعلق خود ساختہ غلط فہمیوں کی زنجیروں میں  جکڑے ہوئے ہیں اور اسلام سے ایسی ایسی چیزیں منسوب کرتے ہیں جن کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ بھی نہیں ہے،ان پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اسلام ہی وہ مذہب ہے جس نے انسانیت کو امن و سکون کی دولت پہلے بھی دی اور اب بھی۔ اگر دنیا ظلم و ستم سے محفوظ ہو سکتی تو یہ صرف اسلامی نظریہ حیات اپنانے سے ہی ممکن ہے۔ دین اسلام  دنیا کو امن و سلامتی کا پیغام دیتے ہوئے کہتا ہے کہ
" جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی اور جس نے ایک انسان کو قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا" القرآن۔
اسلام کا پیغام امن صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ تمام انسانوں کیلئےہے۔اسلامی نقطہ نظر سے تمام مخلوق اللہ تعالی  کا کنبہ ہے اور اللہ تعالی کو وہ بندہ زیادہ پسند ہے جو اس کے کنبہ  سے  اچھا سلوک کرتا ہے۔
مولانا حالی  اس نظریہ کی ترویج میں کہتے ہیں ،
یہ پہلا سبق تھا کتاب ہدٰی کا , کہ ساری خدائی ہے کنبہ خدا کا
پیغمبر اسلام جناب محمد رسول اللہ ﷺ نے نہ صرف ذمیوں کو تحفظات فراہم کرنے کا حکم دیا بلکہ ان کو بلا وجہ تنگ کرنے پر وعید بھی سنائی۔آپ ﷺ نے فرمایا،
"جو مسلمان کسی معاہد یا ذمی کو بلا وجہ تنگ کریگا تو قیامت کے دن میں اس ذمی کی طرف  سے مسلمان کے خلاف مقدمہ لڑوں گا"۔


تاریخ اسلام میں موجود فتح مکہ ، معاہدات نبوی  ، اسلامی تصور جہاد اس بات کا منہ بولتا ہیں کہ اسلام  امن کا دین ہے جو زمانے سے جنگ و جدل کے بھڑکتے شعلے بجا کر صلح  وآشتی کی فضا قائم کرنے والا   اور پوری انسانیت کو امن و سلامتی ، عزت و وقار دینے والا مذہب ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔